الوقت - پاکستان میں پاناما ليكس کے بعد شروع ہونے والا سیاسی طوفان بڑھتا ہی جا رہا ہے اور وزیر اعظم نواز شریف کی صفائی اور تحقیقات کرانے کی یقین دہانی سے اپوزیشن متفق نہیں ہے۔
اپوزیشن جماعتوں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف پارٹی نے کہا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک وزیر اعظم نواز شریف کو عہدہ چھوڑ دینا چاہئے۔
اسپیکر اياز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاناما ليكس پر بحث شروع کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاناما ليكس پر ایسا کمیشن بنایا جائے جو سب کو قابل قبول ہے، ہم خود مختار کمیشن چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جتنے بھی عدالتی کمیشن بنے عوام ان مطمئن نہیں ہو سکی، بہت سے کمیشن کی تو رپورٹ تک شائع نہیں ہوئی جبکہ کمیشن قائم کرنے کا حکومت کی تجویز تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے خارج کیا جا چکی ہے۔
پارلیمانی امور کے وزیر مملکت شیخ آفتاب نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ترقی سے روکنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر پاناما ليكس کا معاملہ اٹھایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج ملک کو قائد اعظم کے بعد نواز شریف جیسا لیڈر مل گیا ہے تو اس کا فائدہ اٹھانا چاہئے۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ وزیر اعظم، ان کے بیٹے اور بیٹی پاناما ليكس کی فہرست میں شامل ہیں، ایوان کو ان راستوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا جائے جن سے یہ پیسہ کمایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پاس اب ایوان کا لیڈر بنے رہنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں رہا۔