الوقت - پناما پیپرز عالمی لیڈروں کے لئے درد سر بن گیا ہے۔
غیر قانونی طریقے سے اپنا پیسہ بیرون ملک منتقل کرنے کے ملزم لیڈروں کے خلاف عالمی سطح پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ ادھر آئس لینڈ کے وزیر اعظم کا نام بھی ان دستاویزات میں آنے پر پیر کو ہزاروں افراد نے ریلیاں نکالیں اور کے استعفی کا مطالبہ کیا جس کے بعد انھوں نے اپنا استعفی پیش کر دیا۔ پناما پیپرز کے نام سے خفیہ دستاویزا منظر عام پر آنے کے بعد دنیا کے متعدد ممالک نے ٹیکس بچانے کے لئے بیرون ملک دولت منتقل کرنے والے افراد کے خلاف تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ مذکورہ دستاویزات میں متعدد معروف سیاسی اور کاروباری شخصیات کے نام درج ہیں۔ اتوار کو متعدد میڈیا گروپس کو موصول ہونے والے ساڑھے 11 ملین خفیہ دستاویزات میں روسی صدر ولادیمیر پوتین کے قریبی رفقاء ، سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز اور پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں کے نام بھی درج ہیں۔
ادھر آئس لینڈ میں ہزاروں افراد وزیر اعظم کے استعفے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔ پناما پیپرز نے سب سے زیادہ آئس لینڈ کو متاثر کیا جس کے نتیجے میں وزیر اعظم کو استعفی دینا پڑا۔ پیس کو آئس لینڈ کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد اکٹھے ہوئے اور لاکھوں ڈالر چھپانے پر وزیر اعظم سیگمندر ڈیوڈ کئلا گسن سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ آئس مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت کا گھیراو کیا اور وزیر اعظم کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا موقف تھا کہ پناما پیپرز میں وزیر اعظم کی اہلیہ کی کمپنی کا بھی ذکر ہے اور وزیر اعظم اس بارے میں وضاحت پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس دباؤ کے بعد آئس لینڈ کے وزیر اعظم گئلا گسن نے اپنا استعفی پیش کر دیا۔ قبل از ایں انھوں نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ آئس لینڈ کے صدر نے منگل کو بتایا کہ وہ تمام اہم جماعتوں سے ملاقات کرنے کے بعد ہی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
ادھر برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے والد کا نام آنے کے بعد حکام نے معاملے کی تہ تک پہنچنے کا اعلان کیا ہے۔ ارجنٹائنا کے صدر کا کہنا ہے کہ انھوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا ہے، تمام ٹیکس ادا کئے گئے ہیں۔ یوکرین کے صدر نے پناما پیپرز کی مکمل تحقیقات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر میکسیکو، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، آسٹریا، نیدر لینڈ، اور سویڈن میں بھی تحقیقات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ چین میں پناما لیکن کے خلاف ہی کریک ڈاون شروع ہو گیا ہے۔ پناما پیپرز نے دستاویز جاری کرنے والی ویب سائٹس کو بلاک کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے پناما پیپرز میں شامل اپنے خاندان کے افراد کے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات کی تفتیش کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں انھوں نے عدالتی کمیشن قائم کیا ہے جس کی سربراہی سپریم کورٹ کے ایک سابق جج کریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے الزام لگانے والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عدالتی تفتیش کا حصہ بنیں اور اپنے بیانات کے حق میں ثبوت فراہم کریں۔