الوقت - پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی کی سر حد سے لگے افغانستان کے علاقے میں طالبات اور داعش کے دہشت گردوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام نے اس خطرے سے نمٹنے کے لئے قبائلی افراد کو ہوشیار کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورس نے پاراچنار کے علاقوں میں موجود اپنی پوسٹوں سے سرحد کے اس پا شدید گولہ باری کر رہی ہیں جبکہ مقامی افراد کو ہوشیار رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ رات کے وقت ہونے والی گولہ باری سے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل جاتا ہے۔ پاکستانی حکام کا دعوی ہے کہ داعش اور طالبان، افغانستان کے صوبہ پکتیا کے علاقے کیماتی سے پاکستان میں کاروائیاں انجام دیتے ہیں۔
اس سے پہلے اسی علاقے سے پاکستان کے سیکورٹی اہلکاروں کی پوسٹوں پر حملے کئے گئے تھے۔ داعش نے صوبہ ننگرہارے کے کچھ اضلاع پر قبضہ بھی کر رکھا ہے۔