الوقت - امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کا پھیلاؤ اور ان کا ممکنہ استعمال عالمی سلامتی اور امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
اوباما کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب 50 سے زائد ممالک کے رہنماؤں نے واشنگٹن میں ایٹمی سیکورٹی سربراہی کانفرنس میں شرکت کی جس کا واحد مقصد دہشت گردوں کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے اور ان کا استعمال کرنے سے روکنا ہے۔
چوتھی جوہری سیکورٹی سربراہی کانفرنس کے موقع پر اوباما نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ایک نظریاتی اداریہ میں لکھا ہے کہ عالمی سلامتی اور امن کو پیش تمام خطرات میں سے سب سے زیادہ بڑا خطرہ جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور ان کے ممکنہ استعمال کا ہے۔ اس سربراہی کانفرنس میں ہندوستان، جاپان، چین، جنوبی کوریا اور برازیل سمیت مختلف ممالک کے رہنما شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس میں ہندوستانی وفد کی قیادت وزیر اعظم نریندر مودی کر رہے ہیں۔
اداریہ میں اوباما نے لکھا کہ جمعرات کو میں واشنگٹن میں چوتھے جوہری سلامتی سربراہی کانفرنس میں 50 سے زائد رہنماؤں کا خیر مقدم کروں گا جس کا مقصد ہمارے ایجنڈے کے اہم موضوع '' دہشت گردوں کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے اور ان کے استعمال سے روکنے '' کو آگے بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ترقی کا جائزہ لیں گے۔ امریکہ سمیت متعدد قوم نئی ذمہ داریاں طے کریں گی اور جوہری سیکورٹی کو مضبوط بنانے والے بین الاقوامی معاہدوں اور اداروں کو مضبوطی فراہم کریں گی۔
داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کی جانب سے مسلسل درپیش چیلنجوں کے مد نظر اوباما نے لکھا کہ عالمی رہنما، ساتھیوں اور شرکاء کے ساتھ مل کر دہشت گردی سے مقابلے کی کوششوں اور دنیا کے سب سے زیادہ خطرناک نیٹ ورک کو دنیا کے سب سے زیادہ خطرناک ہتھیاروں کو حاصل کرنے سے روکنے کی کوششوں کا جائزہ لیں گے۔ امریکی صدر نے کہا کہ حالیہ جوہری تجربے اور میزائل لانچ سمیت شمالی کوریا کی جانب سے مسلسل جاری اشتعال انگیز اقدامات کے پیش نظر عالمی برادری کو متحد رہنا چاہئے۔ امریکی صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے حال ہی میں پیونگ یانگ کے خلاف عائد کی گئی پابندیوں سے پتا چلتا ہے کہ خلاف ورزی کا نتیجہ بھگتنا پڑتا ہے۔ واضح رہے کہ جزیرہ نما کوریا میں امریکا اور اس کے اتحادی اشتعال انگیز اقدامات کرتے رہتے ہیں۔
اوباما نے کہا کہ مزید تفصیلات میں کہا جائے تو دنیا کی سلامتی کا یہ تقاضا ہے کہ امریکا سمیت تمام قوم سی ٹی بی ٹی کی تائید کریں اور جوہری ہتھیاروں کے لئے جوہری مواد کی پیداوار ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کے ایک نیا سمجھوتہ کریں۔ اوباما نے کہا کہ ابھی تک واحد جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرنے والےملک کی حیثیت سے امریکہ کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے خاتمے کی مہم کی قیادت کرے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی کوئی ملک تنہا اس کا تصور نہیں کر سکتا۔ اس میں پوری دنیا کو کام کرنا چاہئے۔