الوقت - پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں چار دنوں سے جاری دھرنا ختم ہو گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، دھرنے کی قیادت کرنے والوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ حکومت پاکستان نے دھرنے میں شامل لوگوں کا مطالبہ قبول کر لیا ہے اور سات نکاتی معاہدہ ہو گیا ہے۔ حکومت اور دھرنے پر بیٹھے رہنماؤں کے درمیان سمجھوتہ ہو جانے کے اعلان کے بعد دھرنے پر بیٹھے لوگ اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے دھرنے پر بیٹھے لوگوں کے رہنماؤں کے ساتھ کسی بھی قسم کے تحریری معاہدے سے انکار کیا ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق نثار علی خان نے دھرنا ختم ہونے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کے رہنماؤں کے ساتھ کسی بھی قسم کا تحریری معاہدہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دھرنے پر بیٹھے لوگوں کو ڈی چوک تک پہنچنے میں روکنے میں سیکورٹی فورس کی ناکامی کے بارے میں تحقیقات کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی بعض مذہبی تنظیموں نے صوبہ پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کے قتل کے جرم میں موت کی سزا پانے والے ممتاز قادری کے چہلم کے سلسلے میں اتوار کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں پروگرام کا انعقاد کیا تھا جس کے بعد مظاہروں میں شامل افراد نے اچانک اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیا تھا اور تمام سیکورٹی رکاوٹوں کو پار کرتے ہوئے اسلام آباد کے ریڈزون میں داخل ہو گئے تھے۔
حکومت پاکستان نے دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون کی حفاظت کے لئے فوج کو طلب کر لیا تھا۔