الوقت - میانمار میں اقتدار کی تاریخی تبدیلی کے تحت آنگ سو کی کے قابل اعتماد ساتھی ہتن كياو نے میانمار کے صدر کی حیثیت سے بدھ کو حلف اٹھا لیا۔
ميانمار کی پارلیمنٹ نے كياو کو 15 مارچ کو تقریبا 50 سال بعد ملک کا پہلا سویلین صدر منتخب کیا تھا۔ ماضی میں فوجی حکومت کے تابع رہے ملک کی سیاسی تاریخ میں یہ ایک نیا موڑ ہے۔
69 سالہ كياو کو ميانمار کی پارلیمنٹ میں 652 میں سے 360 ووٹ ملے تھے۔
ہتن كياو، سو کی اور ان کے خاندان کے قابل اعتماد ساتھی ہیں۔ وہ خود ایک شاعر ہیں، اور ان کے والد بھی جانے مانے شاعر اور این ایل ڈی کے حامی تھے۔
كياو نے بھی اسی وقت آکسفورڈ ڈگری حاصل کی ہے جس وقت سو کی کا خاندان وہاں تھا۔ جب سو کی میانمار میں نظربند تھیں تو اس دوران جن چند لوگوں کو ان سے ملنے کی اجازت تھی، ان میں سے ایک كياو بھی تھے۔
سو کی کو کچھ دنوں کے لئے آزاد کیا جاتا تھا، تو كياو ان کے پرائیویٹ ڈرائیور کی حیثیت سے ہوتے تھے، اسی لئے ابتدائی خبروں میں یہ کہا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے ڈرائیور کو ہی صدر بنا دیا ہے۔