الوقت - برسلز کے دہشت گرادنہ حملے کے بعد ایک بار پھر یورپ میں داعش دہشت گرد گروہ کی سرگرمیوں میں اضافے پر دنیا کی توجہ مرکوز ہو گئ ہے۔
درایں اثنا اس گروہ کے حملے کی توانائی کے بارے میں نئی رپورٹ منظر عام پر آ رہی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ مختلف ممالک میں حملے کرنے کے لئے داعش نے خودکش فوجی دستہ تیار کر رکھا ہے۔
اسکائی نیوز نے رپورٹ دی ہے کہ متعدد ممالک کے 123 افراد داعش میں شامل ہوئے ہیں جو اس گروہ کے مفادات کو آگے بڑھانے کے لئے کاروائی کرنے کو تیار ہیں۔ اسکائی نیوز نے ان افراد کو داعش کا خودکش فوجی کا نام دیا ہے۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر مذکورہ فوج کے ارکان، فرانس، جرمنی، ٹیونس، مصر، اسپین اور بیلجیئم کے شہری ہیں۔ ثبوتوں سے پتا چلا ہے کہ داعش نے شام میں دو کیمپ بنائے ہیں جن میں حودکش حملوں کی روش اور اس کے طریقہ کار کی تعلیم دی جاتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان کیمپوں میں ٹرینگ حاصل کرنے والے یہ بھی سیکھتے ہیں کس طرح دیگر افراد کو خودکش حملےکرنے کے لئے گروہ میں شامل کیا جائے۔
اس رپورٹ میں دلچسپ نکتہ یہ ہے کہ اس گروہ میں بیلجیئم کے شہری سب سے زیادہ ہیں۔ شواہد سے پتا چلا ہے کہ 123 افراد میں 70 کا تعلق بیلجیئم سے ہے۔
انسداد دہشت گردی کے شعبے کے تجزیہ نگار انڈرو سیلک نے اسکائی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داعش انہیں ممالک کے افراد کو اپنے گروہ میں شامل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں جہاں پر کاروائی کرنی ہوتی ہے۔ داعش میں رکنیت حاصل کرنے کا یہ معیار سب پر واضح ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا داعش کے سرغنہ گروہ میں شامل کرنے سے پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ یہ شخص خودکش حملہ کر سکتا ہے یا نہیں؟ کیا وہ زبانی مہارت رکھتا ہے یا نہیں؟ کیا یہ اس ملک کی ثقافت سے مطابقت رکھتا ہے یا نہیں؟ کیا کسی خاص علاقے سے آیا ہے وغیرہ وغیرہ ۔