الوقت - برسلز کے حملہ آور ملک کے ایٹمی بجلی گھر پر بھی حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
بیلجیئم کے ایک اخبار درنیر ہوری نے رپورٹ دی ہے کہ برسلز کے حملہ آور خالد اور ابراہیم البکراویی، ملک کے ایٹمی بجلی گھر پر بھی حملہ کرنا چاہتے تھے۔
اخبار لکھتا ہے کہ پیرس حملوں کے ماسٹر مائنڈ صلاح عبد السلام کی گرفتاری کی وجہ سے دہشت گرد اپنے منصوبے کو وقت سے پہلے انجام دینے پر مجبور ہوگئے۔ بیلجیئم کا یہ اخبار لکھتا ہے کہ ان دونوں دہشت گرد بھائیوں نے بیلجیئم ایٹمی تحقیقاتی پروگرام کے انچارج کے گھر کے سامنے خفیہ کیمرہ نصب کر دیا تھا۔ حاصل شدہ ثبوتوں سے پتا چلتا ہے کہ جس گروہ نے پیرس حملوں کو انجام دیا تھا جس میں 130 افراد جاں بحق ہوئے تھے، اسی نے برسلز حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی جس میں 34 افراد جاں بحق اور 270 زخمی ہوئے۔ بتایا گیا ہ کہ داعش کے ایک رکن محمد بقالی کے گھر پر بیٹھ کر داعش کے ارکان، بیلجیئم ایٹمی تحقیقاتی پروگرام کے انچارج کی آمد و رفت پر نظر رکھتے تھے۔ اخبار نے جو اطلاعات فراہم کی ہے اس کی بنیاد پر البکراوی برادرز نے خفیہ کیمرہ نصب کیا تھا اور بیلجیئم ایٹمی تحقیقاتی پروگرام کے انچارج کی آمد و رفت پر نظر رکھتے تھے۔