الوقت - ہندوستان کے پٹھان کوٹ ائیربیس پر حملے کے سلسلے میں ایک پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کے دورے سے پہلے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی این آئی اے نے آپریشن میں ہلاک ہوئے چار دہشت گردوں کی تصویر پیر کو جاری کی۔ یہ آپریشن دو جنوری کو شروع ہوا تھا اور 80 سے زیادہ گھنٹے تک چلا تھا۔
تصویر جاری کرنے کا قدم پاکستان کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے ہندوستان جانے سے کچھ دن پہلے اٹھایا گیا ہے۔ این آئی اے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ہلاک شدہ چار دہشت گردوں کا حلیہ دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ان کی لمبائی کی بھی تفصیلات دی گئی ہے انسداد دہشت گردی ایجنسی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں میں سے ایک کے دونوں پیروں کے انگوٹھے نہیں تھے۔
تصویر تقسیم کی گئی ہے اور عوام سے اس کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ این آئی اے نے کہا ہے کہ جو بھی متعلقہ اور صحیح معلومات دے گا اسے ایک لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا۔ ایجنسی نے پہلے ہی چار دہشت گردوں کے خلاف بلیک نوٹس جاری کروانے کے لئے انٹرپول سے رابطہ کیا ہے۔ بین الاقوامی نوٹس ملک میں ملی نامعلوم لاشوں کی شناخت کے لئے جاری کی جاتی ہیں۔
باقی دو کے بارے میں این آئی اے، پٹھان کوٹ ایئربیس میں ائيرمین بیلیٹ سے برآمد نمونوں کی دوبارہ تحقیقات کے لئے دیگر فورینسک لیبارٹری سے رابطہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ چندی گڑھ میں فورینسک لیبارٹری نے کہا تھا کہ انہیں این آئی اے کی جانب دیئے گئے نمونوں میں انسانی باقیات ملے ہیں۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ باقی دو کی شناخت میں کچھ وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستانی ایس آئی ٹی کے ہندوستان کے لئے روانہ ہونے سے پہلے اسے پورا نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایس آئی ٹی 27 مارچ کو ہندوستان پہنچے گی اور اب تک کی گئی تحقیقات کے بارے میں این آئی اے سے صلاح مشورہ کرے گی۔ ہندوستان نے پہلے ہی پاکستان سے درخواست کی تھی اور چاروں کے بارے میں کچھ تفصیلات کا مطالبہ کیا تھا۔
ہندوستان پہلی اور دوسری جنوری کی درمیانی رات کو ائیرپیس پر حملے سے پہلے چار دہشت گردوں نے جن نمبروں پر فون کیا تھا، اس کی تفصیلا مانگ رہا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نمبر جیش محمد دہشت گرد گروہ سے وابستہ افراد کے نام سے جاری ہوا ہے۔ اس میں ملا داؤد اور كاشف جان بھی شامل ہیں۔ جاری کئے گئے نمبر پاکستانی ٹیلی کمیونیکیشن آپریٹر موبیلنک، وارد اور ٹیلی نار کے ہیں۔
این آئی اے نے خیام بابر کے بیٹوں کی بھی تفصیلات کا مطالبہ کیا ہے جو خود کش دستے کا حصہ تھا، جس نے حملہ کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کے اہم ہینڈلروں میں سے ایک كاشف جان دہشت گردوں کے ساتھ سرحد تک آیا تھا۔
چاروں دہشت گردوں کی لاشوں کو محفوظ رکھا گیا ہے۔ چار میں سے دو دہشت گردوں کی شناخت ناصر اور سلیم کے طور پر کی گئی ہے۔ ناصر وہ دہشت گرد تھا، جس نے اپنی ماں کو فون کیا تھا۔