الوقت - رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ، ایران پر آپ اپنے اسی اثر و رسوخ اور تسلط کو دوبارہ حاصل کرنا چاہتا ہے جو ایران کی شاہی حکومت کے دور میں اور 1979 کے انقلاب سے پہلے تھا۔
انہوں نے اتوار کو مشہد مقدس میں امام رضا علیہ السلام کے روضے میں دسیوں ہزار زائرین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1979 کے انقلاب کی کامیابی سے ایران، امریکہ کے ہاتھ سے نکل گیا اور ایرانی قوم نے یہ ثابت کر دیا کہ امریکہ کے سامنے ڈٹا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب سے پہلے امریکہ، ایران کے وسائل کو لوٹ رہا تھا اور پہلوی شاہی حکومت والا ایران علاقے میں امریکہ اور برطانیہ کی چھاؤنی بن گیا تھا۔
انہوں نے فرمایا کہ ایرانی قوم کو امریکی عوام سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن امریکی حکومت، ایران کی دشمن ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای نے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جوہری مسئلے پر امریکیوں کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا لیکن امریکیوں نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا اور آج بھی بھی ایرانی بینکنگ نظام کو مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ امریکی یہ چاہتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران، علاقے کے متاثرین، فلسطینیوں، غزہ، یمن اور بحرین کے مظلوم عوام کی سیاسی مدد اور ان کی حمایت نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں شام، عراق اور فلسطین کے مسئلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور وہ اپنی اس شکست کا سبب ایران کو سمجھتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے علاقے کے بعض ممالک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ چاہتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران، بھی صیہونی حکومت سے سمجھوتہ کر لے۔