الوقت - پیرس حملوں کے اہم مشتبہ صلاح عبد السلام بیلجیم سے اپنی حوالگی فرانس کو کئے جانے کی مخالفت کرے گا۔ مرکزی برسلز میں ڈرامائی انداز میں گرفتاری کے بعد عبد السلام پر سنیچر کو 'دہشت گردانہ قتل' کا باضابطہ الزام عائد کیا گیا۔
فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے کہا کہ عبد السلام کی جمعے کو گرفتاری کے فورا بعد وہ اس کی جلد از جلد منتقلی ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہ خطرناک حملوں کے لئے مقدمے کا سامنا کرسکے۔ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
عبد السلام کی وکیل سوین میری نے برسلز میں وفاقی پولیس ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے کہا کہ میں پہلے ہی آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ہم اس حوالگی کی مخالفت کریں گے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ مسئلہ تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے لیکن لیکن ایک یورپی گرفتاری وارنٹ پر فرانسیسی حکام کو اس حوالے کرنے پر روک نہیں لگا سکتا ہے۔ یورپی گرفتاری وارنٹ کو یورپی یونین نے خصوصی طور پر حوالگی کے مسائل کو تیز کرنے کے لئے شروع کیا تھا۔
تحقیقات کر رہے ایک جج نے عبد السلام پر باضابطہ 'دہشت گردانہ قتل میں شامل ہونے اور ایک دہشت گرد گروہ کی سرگرمیوں میں شامل ہونے' کا الزام عائد کیا ہے۔