~~الوقت کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے یوم جمہوریہ پر حریت کانفرنس کی کال پر کشمیرمیں آج یوم سیاہ منایا گيا اور پوری وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بھی بند رہے، بھارتی تسلط کے خلاف کشمیریوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے اورریلیاں بھی نکالی گئیں جس میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف آواز بلند کی گئی اوردنیا پر یہ باور کرایا جائے گا کہ مسئلہ کشمیرایک حل طلب مسئلہ ہے اسے اقوام متحدہ کی قراردوں کے مطابق حل کیا جائے۔
دوسری جانب یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب انڈیا گیٹ نئی دلی میں ہوئی جس کے مہمان خصوصی فرانسیسی صدرفرانسس اولاند تھے۔
بھارت کے 67 ویں یوم جمہوریہ کی تقریب سے خطاب میں اس ملک کے صدرپرناب مکھر جی کا کہنا تھا کہ پڑوسیوں کے ساتھ جغرافیائی معاملات کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے لیکن گولیوں کی تڑتڑاہٹ میں امن مذاکرات نہیں ہو سکتے، مذاکرات کے لیے پرامن ماحول کا ہونا لازمی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوموں کے درمیان متنازع مسائل ہمیشہ ہوتے ہیں جب کہ پڑوسیوں کے ساتھ یہ مسائل سب سے زیادہ ہوتے ہیں جنہیں مل بیٹھ کر حل کیا جانا چاہیئے۔
واضح رہے کہ 26جنوری 1950 میں بھارتی پارلیمنٹ نے برطانیہ سے آزاد ی کے بعد آیئن ہند کو حتمی شکل دی ۔ یوں بھارت دنیا کے نقشے پر پہلی مرتبہ جمہوری ملک کے طور پر ابھرا ، اس دن کو بھارت میں سرکاری سطح پر پورے جوش و خروش سے یوم جمہوریہ کے طور پر منایا جاتا ہے جبکہ کشمیر اور پوری دنیا میں بسنے والے کشمیری اسے یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں ۔