الوقت کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یکم جنوری دوہزار چودہ سے اکتیس اکتوبر دوہزار پندرہ تک کم سے کم اٹھارہ ہزار آٹھ سو دو عراقی شہریوں کا داعش نے قتل عام کیا ہے جبکہ اس عرصے میں چھتیس ہزار دوسو پینتالیس عراقی شہری زخمی ہوئے ہیں - اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ دوسال میں بتیس لاکھ عراقی بے گھر ہوئے ہیں-
مذکورہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عراق میں ایزدی فرقے کے تین ہزار پانچ سو افراد کو، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں داعش نے غلام اور کنیز کے طور پر یرغمال بنا رکھا ہے -
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عراق میں عام شہریوں پر دہشت گردانہ حملوں اور تشدد کا سلسلہ جاری ہے اور دہشت گردگروہ داعش منظم جرائم اور تشدد اور انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے منافی اپنے وسیع اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے -
یاد رہے کہ داعش نے دوہزار چودہ کے موسم گرما میں عراق پر حملہ کرکے اس ملک کے شمال اور مغرب کے بعض علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا اور یوں پچھلے کئی برسوں کے دوران عراق میں سب سے بڑا سیکورٹی بحران پیدا کیا- اگرچہ پچھلے ایک سال میں دہشت گردوں کے خلاف عراقی فوج اور عوامی رضاکاروں نے زبردست کامیابیاں حاصل کی ہیں - لیکن اس کے باوجود ابھی عراق کے کچھ حصوں منجملہ موصل شہر پر داعش کا قبضہ ہے -