الوقت کی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت سات افراد ہلاک جبکہ تین اسکولی بچوں سمیت گیا رہ افراد زخمی ہوئے۔
ننگرہار پولیس چیف عطاء اللہ خوگیانی کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ایک خودکش حملہ تھا۔ صوبائی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ یہ حملہ پاکستانی قونصل خانے کے قریب کیا گیا۔
خبر رساں ادارے طلوع کی رپورٹ کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں پاکستانی قونصل خانے کی حفاظت پر مامور اہلکار ہلاک ہوئے۔ پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ اس حملے میں اس کے سفارتی عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
رپورٹوں بتا یا گیا ہے کہ خود کش حملے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ سیکورٹی حکام نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ کچھ حملہ آور پاکستان اور ہندوستان کے قونصل خانوں کے قریب کسی عمارت میں چھپے ہو سکتے ہیں۔
افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور، غیر ملکی قونصل خانوں کے قریب واقع ننگرہار کے ڈپٹی گورنر کے گھر میں داخل ہوگئے جہاں ان کی سیکورٹی اہلکاروں سے جھڑپ بھی ہوئی۔
داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
واضح رہے کہ جلال آباد، پاکستان کی سرحد کے ساتھ واقع افغان صوبے ننگرہار کا دارالحکومت ہے جسے داعش کا گڑھ قرار دیا جاتا ہے۔