~~
الوقت کی رپورٹ کے مطابق مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سجنا گروپ نے اندرونی طور پر ہجرت کرنے والے (آئی ڈی پیز) کو کچھ روز قبل خبر دار کیا تھا کہ وہ اپنے گھروں کو نہ لوٹیں بصورت دیگر وہ نتائج کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
حکام کے مطابق شکتوئی کے علاقے میں محسود قبائل کا جرگہ جاری تھا، جس میں علاقے کے سیکیورٹی پلان اور شرپسندوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے حوالے سے بات چیت کی جاری تھی۔
حکام کے مطابق جرگے کے اختتام پر لوگ اپنے گھروں کو واپس جارہے تھے کہ پہاڑوں پر موجود مسلح افراد نے اُن پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے۔
حملے کی ذمہ داری اب تک کسی بھی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ منسلک کمانڈر سید خان عرف سجنا گروپ حملے میں ملوث ہے۔
علاقے کے قبائلی عمائدین اور متعدد مقامی افراد جرگے میں شریک تھے، جس میں سیکیورٹی پلان اور عسکریت پسندوں کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔
خیال رہے کہ آئی ڈی پیز حال ہی میں سرکاری سرپرستی میں اپنے گھروں کو واپس لوٹے ہیں۔ اب تک 70 ہزار خاندانوں میں سے صرف 13 ہزار خاندان ہی اپنے گھروں کو واپس لوٹے ہیں۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے 2009 میں جنوبی وزیرستان میں موجود ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کے آغاز کے بعد محسود قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد کو یہاں سے بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔