دولت وزیری نے ان تجاویز کو مسترد کیا کہ طالبان نے صوبہ ہلمند پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ حکومتی فورسز کو عسکریت پسندوں کی جانب سے انتہائی سخت مزاہمت کا سامنا ہے، جو کہ گزشتہ سال غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد سے خود کو یہاں منظم کررہے تھے۔
واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے صوبہ ہلمند کے متعدد اضلاع پر قبضے کے کئی ماہ بعد قیدیوں کو چھڑوانے کے لیے اہم آپریشن سامنے آیا ہے۔ یہ صوبہ پوست کی کاشت اور طالبان کا روایتی گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔