الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیر خارجہ ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کل رات کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام مسلمانوں بالخصوص استقامتی دھڑوں کی تکیہ گاہ ہے۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے دہشتگردی کے خلاف شام، عراق اور لبنان کے لئے ایران کی حمایت کے بارے میں کہا کہ ایران اسلامی ملکوں بالخصوص صیہونی حکومت کے خلاف جاری استقامتی محور کا حامی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عراق، شام اور لبنان علاقے میں ایران کے حامی ہیں اور حال میں روس بھی اس اتحاد میں شامل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کی موجودہ حساس صورتحال کے پیش نظر ایران اور روس کے حکام کے ایک دوسرے کے ملکوں کے دورے اور صلاح و مشورے معمول کی بات ہیں۔
ڈاکٹر ولایتی نے کہا کہ ایران، روس، عراق اور لبنان کی مشترکہ خصوصیت یہ ہے کہ شام نے انہیں داعش کے خلاف لڑنے کی باضابطہ دعوت دی ہے لیکن اوباما کو کسی نے دعوت نہیں دی یا اقوام متحدہ نے شام و عراق میں امریکی مداخلت کے لئے کوئی قرارداد منظور نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ عراق و شام میں داعش کے مفادات کی حفاظت کرتا ہے اور اس گروہ کے ٹھکانوں پر صرف اسی وقت بمباری کرتا ہے جب اس کے عناصرامریکہ کی بات ماننے سے انکار کردیتے اور امریکہ کی گائڈ لائنز پر عمل نہیں کرتے۔