الوقت کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے نام نہاد مذہبی رہنماؤں اور سیاسی عہدیداروں کے نسل پرستانہ بیانات پر ایک نظر ڈالنے سے ان کے ایسے ناپاک عزائم کی نشاندہی ہوتی ہے جن کویہ حکومت بین الاقوامی سطح پر حاصل کرنے کے درپے ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ صیہونی حکومت اپنی ظالمانہ پالیسیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل ہی ختم کر دینا چاہتی ہے۔
صیہونی اخبار یدیعوت آحارونوت کے مطابق انتیس صیہونی خاخاموں نے ایک بیان جاری کر کے اسرائیلی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کو زندہ ہی نہ چھوڑیں اور جہاں تک ہو سکے ان کا قتل عام کریں۔ ان خاخاموں نے صیہونی کابینہ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف ٹھوس اقدامات انجام دے اور ان کے لئے سخت ترین سزائیں تجویز کرے۔
کچھ عرصہ قبل صیہونی خاخام شموئیل الیاہو نے گستاخی سے کام لیتے ہوئے کہا تھا کہ ہر اسرائیلی پر واجب ہے کہ وہ دوسرے اسرائیلیوں کے تحفظ کے لئے فلسطینیوں کو قتل کرے ۔
صیہونیوں کو فلسطینیوں کے قتل عام پر ایسی حالت میں اکسایا جا رہا ہے کہ جب گزشتہ مہینے یعنی اکتوبر کے آغاز سے لے کر اب تک کم از کم اسّی فلسطینی صیہونیوں کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں جبکہ سیکڑوں فلسطینی زخمی ہوئےہیں یا ان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔