الوقت کی رپورٹ کے مطابق نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارٹی کی سربراہ آنگ سان سوچی نے اتوار کے روز یانگون میں اپنا ووٹ ڈالا۔ کہا جا رہا ہے کہ ہے کہ آنگ سان سوچی کی جماعت انتخابات میں کافی نشستیں جیت لے گی۔ ان کی جماعت ان انتخابات میں اکثریت حاصل کرنا چاہتی ہے تو اس کے لیے پارلیمنٹ کی سڑسٹھ فیصد نشستیں حاصل کرنا ضروری ہے۔
میانمار کی نوے سیاسی جماعتوں کے چھے ہزار سے زائد امیدوار چھے سو چونسٹھ پارلیمانی نشستوں کے لیے آپس میں مقابلہ کر رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کی پچیس فیصد نشستیں فوج کے نمائندوں کے لیے مختص ہیں جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ جیتنے والی جماعت کے ساتھ اتحاد کریں گے۔
میانمار کے تقریبا تین کروڑ افراد ان انتحابات میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں اور پیر تک انتخابات کے نتائج سامنے آنے کی توقع ہے۔ میانمار کے ساٹھ لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان ووٹ دینے کے حق سے محروم ہیں