الوقت کی رپورٹ کے مطابق ایران کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انسانی حقوق کے بارے میں ہونے والی تنقیدوں کے سلسلے میں ایران کے جواب دہ ہونے کو سراہنے کے ساتھ کہا کہ ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بارے میں تشویشیں بدستور باقی ہے۔
ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں احمد شہید کی یہ نویں رپورٹ شمار ہوتی ہے کہ جو کل شائع ہوئی ہے-احمد شہید نے اپنی اس رپورٹ میں ماضی کی طرح ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں کچھ بے بنیاد دعوے کئے ہیں جن میں انھوں نے ایران میں سزائے موت، خواتین کو ایذا رسانی ، صحافیوں اور سیاسی مخالفین کی سرکوبی کا ذکر کیا ہے ۔
بعض ماہرین کا خیال ہے کہ ویانا کے جامع مشترکہ ایکشن پلان کے بعد کہ جس پر جولائی کے مہینے میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان دستخط ہوئے اور اس کی بنیاد پر امریکہ اور یورپی حکومتیں ایران کے خلاف پابندیاں اٹھانے کی پابند ہوئیں، ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے خطرناک کھیل شروع ہوگیا ہے اور اس کے ساتھ ہی یہ کوشش بھی ہو رہی ہے کہ عالمی برادری کے سامنے انسانی حقوق کے سلسلے میں ایران کی پوزیشن خراب کی جائے - یہ اقدامات بعض حکومتوں اور سیاسی حلقوں کی جانب سے مختلف ممالک کے سیاسی و اقتصادی وفود کے دورہ ایران، اور ان کی تہران کے ساتھ ہمہ گیر تعلقات بحال کرنے کی خواہش اورعلاقے میں امن و استحکام کے قیام میں ایران کے تعمیری کردار پر تاکید پر ردعمل ہوسکتے ہیں -