الوقت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ داعش کی مذمت کرتے ہیں اور کسی صورت داعش کو ملک میں برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہی پاکستان اپنی سرزمین کسی کو استعمال نہیں کرنے دے گا۔ انہوں نے افغانستان حملوں میں پاکستانی ایجنسیوں کے ملوث ہونے سے متعلق خبروں کو بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، دہشت گردی کسی بھی صورت میں ہو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ 30 لاکھ افغانوں کو پاکستان نے پناہ دی ہے، ایسی صورت حال میں افغانستان کے الزامات افسوسناک ہیں۔
گائے کے ذبیحے کے معاملے پر مسلمانوں پر تشدد قابل افسوس ہے، بھارت دنیا میں گائےکےگوشت کادوسراسب سے بڑا برآمدکنندہ ہے، گائے کے گوشت کی برآمد گائے ذبح کئے بغیر نہیں ہوسکتی۔
شام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شام کےمسئلے کا مذاکرات کے ذریعے حل چاہتے ہیں اور شام میں قتل و غارت گری کے خلاف ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ شیوسینا کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کودھمکیاں ملنا افسوس ناک ہے، پاکستان میں بھارتی مداخلت کے شواہد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو دے دیئے ہیں۔