الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے حجاج سمیت دنیا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے حجاج کرام آج میدان عرفات میں مشرکین سے نفرت و بے زاری کا اعلان کررہے ہیں جبکہ اس موقع پر رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا اہم پیغام بھی پڑھ کر سنایا جائے گا-
آٹھ ذی الحجہ کو حجاج کرام نماز مغرب و عشاء ادا کرنے اور محرم ہونے کے بعد عرفات کی سرزمین پر جاتے اور وہاں ٹھہرتے ہیں- پھر مشعر الحرام میں شب گزارتے ہیں اور دس ذی الحجہ کو طلوع آفتاب کے بعد مشعر سے منی کی جانب جاتے ہیں- حجاج سرزمین منی میں داخل ہونے کے بعد قربانی کرتے اور سر کے بال منڈواتے ہیں پھر غسل کے بعد احرام سے خارج ہو جاتے ہیں- حاجیوں پر واجب ہے کہ دس ذی الحجہ کو اذان مغرب سے قبل رمی جمرہ انجام دیں- حجاج کرام بارہ ذی الحجہ تک منی میں رہنے اور رمی جمرہ انجام دینے کے بعد مکہ مکرمہ واپس چلے جاتے ہیں، طواف انجام دیتے ہیں اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کرتے اور آخر میں نماز طواف اور طواف نساء بجا لانے کے ساتھ ہی مناسک حج کو اختتام تک پہنچاتے ہیں -