الوقت کی رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی ویسٹ کراچی فیروز شیخ کا کہنا ہے کہ مفتی نظام الدین شامزئی سمیت متعدد علمائے کرام اور پولیس افسران کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ٹارگٹ کلر فیڈرل بی ایریا سے گرفتار ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ 2000 میں ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں مفتی مجیدالدین دین پوری سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔انہوں نے دوران تفتیش پولیس انسپکٹر ناصرالحسن کو بھی قتل کرنے کا بھی انکشاف کیا ہے۔
واضح رہے کہ مفتی نظام الدین شامزئی کو 30 مئی 2004 کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
دوسری جانب ایف سی نے کوئٹہ کے علاقے مشکے میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کر کے 5 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ ترجمان ایف سی کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے جو دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ایک گہری سازش کے ذریعے علماء اور اہم سیاسی اور مذھبی شخصیات کو ٹارگٹ کلنگ کا نشالنہ بنایا جا رہا ہے تا کہ شیعہ اورسنی مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جائے۔