الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے نیویارک میں بین الپارلیمانی یونین کے چوتھے اجلاس کے موقع پر اپنے شامی ہم منصب سے ملاقات میں بحران شام کو سیاسی طریقے سے حل کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
شام کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد جہاد اللحام نے بھی اس ملاقات میں اپنے ملک کی حمایت پر مبنی اسلامی جمہوریہ ایران کے دو ٹوک موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ استقامت کے محور کو یقینا کامیابی حاصل ہوگی کیونکہ یہ اخلاقی بنیادوں پر استوار ہے اور اس کا کوئی بھی رکن کمزور نہیں ہے۔
ڈاکٹرعلی لاریجانی نے کل اٹلی کی سینٹ کے چیئرمین سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات خاص طورپراقتصادی تعلقات میں فروغ کاخیرمقدم کیا اورکہا کہ ایران، اٹلی کے ساتھ خاص طور پر اقتصادی اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔
ڈاکٹرلاریجانی نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ ایران اوراٹلی تمام میدانوں خصوصا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھرپور تعاون کر سکتے ہیں۔
انھوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ایک عالمی موضوع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس جنگ کا تعلق تمام ممالک سے ہے۔
اس ملاقات میں اٹلی کی سینیٹ کے چیئرمین پیہ رو گراسو نے کہا کہ ان کا ملک دوبارہ یورپ میں ایران کا پہلا تجارتی پارٹنر بننا چاہتا ہے اورایٹمی سمجھوتہ ایران و یورپی یونین کے تعلقات میں بہتری لانے کا ایک اہم موقع ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے نیویارک میں بین الپارلیمانی یونین کے چوتھے اجلاس کے موقع پر عمان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر شیخ خالد بن حلال بن ناصر المعلولی سے بھی ملاقات کی۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے اس ملاقات کے دوران شام میں فوجی اقدام کو بے نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ شام کی صورتحال کو سیاسی طریقے سے بدلنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے متحدہ قومی حکومت کی تشکیل کو یمن کے بحران کا حل قرار دیا اور کہا کہ خطے خصوصا یمن کے مذاکرات میں عمان کا کردار بہت مثبت ہے۔ عمان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر شیخ خالد بن حلال بن ناصر المعلولی نے بھی اس ملاقات میں اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ فوجی طریقوں سے اب تک سوائے قتل، لوگوں کے بے گھر ہونے اور بنیادی تنصیبات کی تباہی کے کوئی اور نتیجہ حاصل نہیں ہوا ہے کہا کہ ہمارا موقف یہ ہے کہ صرف سیاسی جماعتوں کے مذاکرات کے ذریعے ہی قوموں کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے نیویارک میں برطانیہ کے دارالامرا کی سربراہ اور فرانس کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے برطانوی دارالامرا کی سربراہ سے ملاقات میں کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کسی ایک خطے تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ سب کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
برطانوی دارالامرا کی سربراہ بارونس ڈیسوزا نے بھی اس موقع پر ایران اور برطانیہ کے درمیان ٹیکنالوجی کے تبادلے پر زور دیا اور کہا کہ تہران میں برطانوی سفارت خانے کے دوبارہ کھولے جانے سے کشیدگی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے فرانسیسی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر سے ملاقات میں تیل، گیس اور پیٹروکیمیکل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو باہمی اقتصادی تعاون میں ایران کی ترجیح قرار دیا
ڈاکٹر علی لاریجانی نے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے ایٹمی معاہدے کے بارے میں کہا کہ یہ معاہدہ نقائص کا حامل ہونے کے باوجود ایک قابل قبول معاہدہ ہے اور اسے مثبت سمجھا جا سکتا ہے۔ فرانسیسی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی اس ملاقات میں ایٹمی معاہدے کو یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کی بہتری کا ایک موقع قرار دیا اور کہا کہ اس معاہدے کے ذریعے دوسرے مسائل کے بارے میں گفتگو کا راستہ ہموار ہوا ہے۔