الوقت- نیویارک ٹائمز نے وکی لیکس کی تازہ ترین دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی حکومت گذشتہ کئی دہائیوں سے دنیا بھر کی اسلامی تنظیموں پر خفیہ طریقوں سے اربوں ڈالر خرچ کر کے انہیں اپنے مفادات کے لئے استعمال کر رہی ہے۔ نیویارک ٹائمز نے سعودی عرب کی ان کارروائیوں کو چیک بک ڈپلومیسی قرار دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وکی لیکس کے توسط سے شائع شدہ ان دستاویزات میں سعودی عرب کی جانب سے تکفیری سلفی فرقے کی ترویج کے واضح ثبوت بھی موجود ہیں۔ ان ثبوتوں سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ایران، سعودی عرب کے لیے مسلسل تشویش میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ان دستاویزات میں ایران کو کمزور کرنے پر مبنی سعودی عرب کی سرگرمیوں کے شواہد بھی منظر عام پر لائے گئے ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کے مضمون میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی ایران مخالف خفیہ سرگرمیوں کی زیادہ تر دستاویزات سنہ دو ہزار دس سے دو ہزار پندرہ کے عرصے پر مشتمل ہیں۔یاد رہے آل سعود کی ان سازشوں کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ ہے اور وہ سعودی عرب کو ایران کے خلاف آلہ کار کے طور پر استعمال کرتا ہے