الوقت کی رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے کل اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایسی حالت میں کہ جب آل خلیفہ حکومت، مخالفین کی سرکوبی کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہے بحرینی فوج کے لئے امریکا کی سیکورٹی امداد پر عائد پابندی کا اٹھایا جانا کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے بحرین کی فوج کے لئے امریکا کی سیکورٹی امداد پر عائد پابندی اٹھانے پر مبنی امریکی حکومت کے اقدام کو بحرین کے جمہوریت پسند عوام کی سرکوبی کی حمایت سے تعبیر کیا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے مزید کہا ہے کہ بحرینی فوج کو امریکا کی جانب سے ہتھیار ملنے سے بحرینی حکام کی پر تشدد پالیسیوں میں مزید شدت پیدا ہو گی۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ نے پیر کے دن کہا تھا کہ بحرینی فوج کے لئے امریکا کی سیکورٹی امداد پر عائد پابندی ختم کردی گئی ہے۔ امریکہ نے بحرین کی سیکورٹی امداد پر عائد پابندی ایسے میں ختم کر دی کہ آل خلیفہ کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے اور آل خلیفہ نے گذشتہ تین سال کے عرصے سے جاری بحرینی عوام کی پر امن احتجاجی تحریک کے حامیوں ، کارکنوں اور رہنماوں کو جیل میں ڈال کر انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائیں۔