الوقت- دنیا بھر میں جنگوں کا سلسلہ شروع کرنے والے اور دہشتگردوں اور انسان دشمن کاروائیوں میں ملوث امریکی حکام اپنے ملک میں اپنے عوام کو غربت و افلاس سے بچانے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں مختلف اخبارات کے سروے کے مطابق امریکہ کے پانچ کروڑ شہری غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں-
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں غربت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور درمیانے درجے کا طبقہ زوال کے دہانے پر پہنچ چکا ہے- اس رپورٹ کے مطابق امریکا میں غربت میں ہونے والا اضافہ امریکی شہریوں میں غم و غصے اور مایوسی و ناامیدی کا باعث بنا ہے- وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق صرف اڑتیس فیصد امریکی شہری ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل ہونے کے ایک ہزار ڈالر کے اخراجات ادا کر سکتے ہیں- فاکس نیوز نے بھی سروے کیا ہے- اس سروے میں شرکت کرنے والے باون فیصد امریکی شہری باراک اوباما کی پالیسیوں کے مخالف ہیں- دریں اثنا گیلپ کے سروے کے مطابق امریکا کے صرف اٹھائیس فیصد شہری اپنے ملک کی اقتصادی حالت سے راضی ہیں-قابل زکر ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی اقتصاد کا یہ حال ہے کہ اسکے شہری کروڑوں کی تعداد میں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزاررہے ہیں دوسری طرف انکے اعلی حکام کی جنگ پسندی اور توسیع پسندی کی پیاس نہیں مٹ رہی ہے۔