الوقت- ویٹی کن کی طرف سے فلسطین کو علیحدہ ریاست تسلیم کیے جانے کے دو سال بعد گزشتہ روز ویٹی کن نے فلسطین کے ساتھ ایک پہلے تاریخی معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ ویٹی کن نے ایک باہمی مسودے پر دستخط کر کے سرکاری طور پر فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔
ویٹی کن کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اس سے اسرائیلوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات شروع ہونے کا امکان بڑھے گا تاہم اسرائیلی حکومت نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور کہا ہے کہ وہ ویٹی کن کے ساتھ اپنے تعلقات کا جائزہ لیں گے۔ اس موقع پر فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ یہ سب پوپ فرانسس کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ویٹی کن 2013 سے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکا ہے تاہم ’’کانکارڈٹ‘‘ نامی اس مسودے پر دستخط کے بعد فلسطین کے مسئلے کو مزید اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے 135 ارکان فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں۔
ویٹی کن مشرقِ وسطیٰ میں عیسائیوں کی پوزیشن کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے تاہم اسرائیل نے اس اقدام کو جلد بازی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے اسرائیل اور ویٹیکن کے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں