الوقت کی رپورٹ کے مطابق آئی ایس پی آرکے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے ایک سال کے دوران فاٹا کی ایجنسی شمالی وزیرستان اور خیبرایجنسی میں فوج کو اہم کامیابیاں ملیں اور مبینہ دہشت گردوں کے مضبوط ٹھکانے، مواصلاتی نظام اور پناہ گاہیں مکمل طور پر تباہ کردی گئیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن ضرب عضب کا دائرہ کار اب پاک افغان سرحد کے کچھ علاقوں تک وسیع کردیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں 2763 مبینہ دہشت گرد مارے جا چکے ہیں، دہشت گردوں کی837 پناہ گاہیں تباہ کی گئیں جبکہ آپریشن کے دوران 253 ٹن بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔
آئی ایس پی آر ترجمان کے مطابق خفیہ اطلاعات پر مبنی 9 ہزار آپریشنز کیے گئے جبکہ بڑے شہروں میں 218 اہم دہشت گرد بھی اب تک ہلاک کیے جاچکے ہیں، اس کے علاوہ 1 ہزار دہشت گرد اور ان کے معاونین گرفتار بھی کیے گئے۔
جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ پاک وطن کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کی اس کاوش کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اور اس سلسلے میں میڈیا اور سول سوسائٹی بھی مثبت کردار ادا کررہی ہے۔
واضح رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اوراورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔
حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے گزشتہ برس جون میں شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا۔