الوقت كي رپورٹ كے مطابق چيرمين سينيٹ رضا رباني كي زيرصدارت اجلاس كے دوران سينيٹرمشاہد حسين سيد نے ميانمارميں روہنگيا مسلمانوں كي نسل كشي كے خلاف مذمتي قرارداد پيش كي جسے ايوان نے متفقہ طورپر منظوركرليا۔ قرارداد كے متن ميں كہا گيا ہے كہ حكومت ميانمار ميں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم كو عالمي عدالت ميں لے كر جائے اور اس مسئلے كو اقوام متحدہ اورعالمي برادري سے رابطہ كر كے اٹھايا جائے۔
ميانمار كي حكومت يہ دعوي كركے كہ روہنگيا مسلمان بنگلاديشي شہري ہيں، انھيں اپنے شہري كي حيثيت سے تسليم نہيں كرتي حبكہ انساني حقوق كي بہت سي تنظيموں كا كہنا ہے كہ ميانمار حكومت كي جانب سے روہنگيا مسلمانوں كو شہري حقوق نہ ديئے جانے سے ان پر انتہاپسند بدھسٹوں كے پر تشدد اور جارحانہ حملوں كي زمين ہموار ہوئي ہے۔ انساني حقوق كي تنظيموں نے حكومت ميانمار سے مطالبہ كيا ہے كہ وہ روہنگيا مسلمانوں كو اپنا شہري تسليم كرتے ہوئے ان پر ہونے والے مسلسل مظالم اور تشدد كا سلسلہ ختم كرے۔ ليكن ميانمار كي حكومت روہنگيا مسلمانوں كو شہري حقوق دينے سے اجتناب كررہي ہے۔