الوقت كي رپورٹ كے مطابق ہرچند كہ ابھي تك افغان حكام كي جانب سے طالبان كے ساتھ امن مذاكرات كي دوبارہ بحالي كے حوالے كوششيں زيادہ كارآمد ثابت نہيں ہوسكي ہيں تاہم اس سلسلے ميں كافي عرصے سے خفيہ طور پر كوششيں ہو رہي ہيں۔
طالبان كے ترجمان ذبيح اللہ مجاہد نے اس حوالے سے بتاياكہ ہمارے گروپ كے ايك سياسي وفد نے افغان سول سوسائٹي سے ناروے ميں ملاقات كركے ان كے خيالات كو سنا اور افغانستان ميں غير ملكي طاقتوں كے قبضے كے خاتمے پران سے مشاورت كي۔انہوں اپنے بيان ميں مزيد كہا كہ اس طرح كي ملاقاتوں كو امن مذاكرات قرار نہيں ديا جاسكتا۔
گزشتہ ماہ قطر ميں بھي طالبان افغان حكومت اور پاكستان كي شركت سے مذاكرات ہوئے تھے۔