الوقت كي رپورٹ كے مطابق كل پير كو Heart of Asia-Istanbul Process كي پہلي اعليٰ سطحي سركاري اجلاس ميں سرتاج عزيز نے كہا كہ پاكستان كواس وقت مختلف قسم كے چيلنجز كا سامنا ہے اور ان سے نمٹنے كيلئے باہمي تعاون كي ضرورت ہے تاكہ ملك امن، خوشحالي اور ترقي كي راہ پر گامزن ہو سكے۔انہوں نے كہا كہ ہمارے ليے افغانستان بہت اہم ہے، اس ليے نہيں كہ ہماري سرحديں مشتركہ ہيں يا پھر ہماري نسلوں ميں مماثلت ہے بلكہ اس ليے كہ ہم اكھٹے علاقائي رابطے اور تعاون كے نئے دور ميں داخل ہو رہےہيں۔
سرتاج عزيز نے اس موقع پرافغانستان ميں ترقي اور تبديليوں كو يقيني بنانے كيلئے پاكستان كے عزم كو دہراتے ہوئے اميد ظاہر كي كہ مخلصانہ كوششوں اور وسائل سے اس سلسلے ميں كاميابي حاصل ہو گي۔