الوقت ؛ پاكستان سني اتحاد كونسل كے سربراہ نے كہا كہ پاكستان كي جانب سے يمن كے مسئلے ميں غير جانبدار رہنے اور اس ملك پر حملے ميں شامل نہ ہونے كے فيصلے كے بعد سعودي عرب كے اتحادي ايك عرب ملك كے وزير خارجہ نے دھمكي دي تھي كہ پاكستان كو اس موقف كي بھاري قيمت چكاني پڑے گي- بنا بريں پاكستان ميں دہشتگردانہ اقدامات ميں اضافے بالخصوص شہر كراچي ميں اسماعيلي فرقے كے افراد كي بس پر حملہ جس ميں پينتاليس افراد جاں بحق ہوئے تھے، پاكستان كے خلاف بعض عرب حكام كے دھمكي آميز بيانات كا نتيجہ ہو سكتا ہے- پاكستان سني اتحاد كونسل كے سربراہ نے اس بات كي جانب اشارہ كرتے ہوئے كہ پاكستان اور سعودي عرب كے تعلقات ميں شگاف پيدا ہو گيا ہے كہا كہ يہ اختلافات اور كشيدگي صرف يمن كے مسئلے كے باعث نہيں ہے بلكہ اس كي ايك بنيادي وجہ سعودي عرب كي جانب سے، پاكستان كے ان بہت سے ديني مدارس كي مادي اور نظرياتي امداد ہے جو انتہاپسندي، فرقہ پرستي اور دہشتگردي كو فروغ دے رہے ہيں- صاحبزادہ حامد رضا نے نے سعودي عرب كي جانب سے پاكستان كے مختلف علاقوں كے ديني مدارس كي نظرياتي اور مادي امداد كو نہايت نقصان دہ قرار ديا اور حكومت سے مطالبہ كيا كہ وہ سعودي عرب كے حمايت يافتہ نام نہاد ديني مدارس كي سرگرميوں كو كنٹرول اور محدود كرنے كے لئے سنجيدہ اقدامات كرے-